موزمبیق جیل میں ہنگامہ آرائی، 33 افراد ہلاک، 1500 سے زیادہ فرا

پولیس چیف کا کہنا ہے کہ تقریباً 1,534 افراد جیل سے فرار ہوئے لیکن اب ان میں سے 150 کو دوبارہ پکڑ لیا گیا ہے۔

میپوٹو: ملک کے پولیس جنرل کمانڈر برنارڈینو رافیل کے مطابق موزمبیق کے دارالحکومت ماپوتو کی ایک جیل میں پرتشدد ہنگامے کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہو گئے۔

رافیل نے کہا کہ اس واقعے میں تقریباً 1,534 افراد جیل سے فرار ہوئے تھے لیکن ان میں سے 150 کو اب دوبارہ پکڑ لیا گیا ہے۔

موزمبیق اکتوبر کے متنازعہ انتخابات سے منسلک شہری بدامنی کا سامنا کر رہا ہے، جس نے طویل عرصے تک حکمران جماعت فریلیمو کے اقتدار میں قیام کو بڑھایا۔ اپوزیشن گروپوں اور ان کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ ووٹ میں دھاندلی کی گئی۔

جہاں رافیل نے جیل کے باہر ہونے والے مظاہروں کو فسادات کی حوصلہ افزائی کا ذمہ دار ٹھہرایا، وزیر انصاف ہیلینا کیڈا نے مقامی نجی نشریاتی ادارے میرامار ٹی وی کو بتایا کہ بدامنی جیل کے اندر سے شروع ہوئی تھی اور اس کا باہر کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

“اس کے بعد ہونے والی تصادم کے نتیجے میں جیل کے آس پاس 33 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔” رافیل نے ایک میڈیا بریفنگ میں بتایا۔

ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت واضح نہیں ہو سکی۔

موزمبیق کے وزیر داخلہ نے منگل کو کہا کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کی جانب سے پیر کو فریلیمو کی جیت کی تصدیق کے بعد بدامنی میں کم از کم 21 افراد ہلاک ہو گئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *